Sunday, December 10, 2017

علم غیب سے متعلق دلائل


اور اللہ تعالٰی ہی کے پاس ہیں غیب کی کنجیاں  ( خزانے )  ان کو کوئی نہیں جانتا بجز اللہ تعالٰی کے اور وہ تمام چیزوں کو جانتا ہے جو کچھ خشکی میں ہے اور جو کچھ تری میں ہے اور کوئی پتا نہیں گرتا مگر وہ اس کو بھی جانتا ہے اور کوئی دانا زمین کے تاریک حصوں میں  نہیں پڑتا اور نہ کوئی تر اور نہ کوئی خشک چیز گرتی ہے مگر یہ سب کتاب مبین میں ہیں ۔ 

(سورة الأنعام 59)

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”غیب کی پانچ کنجیاں ہیں، جنہیں اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا۔ اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا کہ رحم مادر میں کیا ہے، اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا کہ کل کیا ہو گا، اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا کہ بارش کب آئے گی، اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا کہ کس جگہ کوئی مرے گا اور اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا کہ قیامت کب قائم ہو گی۔“

(صحيح البخاري 7379)

#علم_غیب
یہ خبریں غیب کی خبروں میں سے ہیں جن کی وحی ہم آپ کی طرف کرتے ہیں *انہیں اس سے پہلے آپ نہیں جانتے تھے* اور نہ آپ کی قوم  پس آپ صبر کرتے رہیئے  ( یقین مانیئے )  کہ انجام کار پرہیزگاروں کے لئے  ہی ہے  ۔ 
(سورۃ ھود 49)

#علم_غیب
اور کچھ تمہارے گردو پیش والوں میں اور کچھ مدینے والوں میں ایسے منافق ہیں کہ نفاق پر اڑے  ہوئے ہیں ،  *آپ ان کو نہیں جانتے*  ان کو ہم جانتے ہیں ہم ان کو دوہری سزا دیں گے  پھر وہ بڑے بھاری عذاب کی طرف بھیجے جائیں گے۔
(سورة التوبة ١٠١)

#علم_غیب

آپ کہہ دیجئے کہ نہ تو میں تم سے یہ کہتا ہوں کہ میرے پاس اللہ کے خزانے ہیں *اور نہ میں غیب جانتا ہوں* اور نہ میں تم سے یہ کہتا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں۔ میں تو صرف جو کچھ میرے پاس ہے وحی آتی ہے اس کا اتباع کرتا ہوں آپ کہئے کہ اندھا اور بینا کہیں برابر ہو سکتا ہے سو کیا تم غور نہیں کرتے؟
(سورة الأنعام 50)

#علم_غیب
آپ فرما دیجئے کہ میں خود اپنی ذات خاص کے لئے کسی نفع کا اختیار نہیں رکھتا اور نہ کسی ضرر کا ،  مگر اتنا ہی کہ جتنا اللہ نے چاہا ہو *اور اگر میں غیب کی باتیں جانتا ہوتا تو میں بہت سے منافع حاصل کرلیتا اور کوئی نقصان مجھ کو  نہ پہنچتا* میں تو محض ڈرانے والا اور بشارت دینے والا ہوں ان لوگوں کو جو ایمان رکھتے ہیں ۔ 
(سورة الأعراف 188)

#علم_غیب
جبریل علیہ السلام نے نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ قیامت کب قائم ہوگی ؟ تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے جواب میں فرمایا تھا :
( جس سے سوال کیا جارہا ہے وہ قیامت کے بارہ میں سائل سے زيادہ علم نہیں رکھتا ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 8 ) ۔

#علم_غیب
کہہ دیجئے کہ آسمان والوں میں سے زمین والوں میں سے سوائے اللہ کے کوئی غیب نہیں جانتا  انہیں تو یہ بھی نہیں معلوم کہ کب اٹھا کھڑے کئے جائیں گے؟
(سورة النمل 65)

#علم_غیب
ربیع بنت المعوذ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم میری شادی کے دن صبح میں آئے، اس وقت میرے پاس دو لڑکیاں گا رہی تھیں، اور بدر کے دن شہید ہونے والے اپنے آباء و اجداد کا ذکر کر رہی تھیں، گانے میں جو باتیں وہ کہہ رہی تھیں ان میں یہ بات بھی تھی: «وفينا نبي يعلم ما في غد» *ہم میں کل کی خبر رکھنے والے نبی ہیں* آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: *ایسا مت کہو، اس لیے کہ کل کی بات اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی نہیں جانتا ۔*
(سنن ابن ماجة 1897)

*#علم_غیب*
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے حجرے کے دروازے کے سامنے جھگڑے کی آواز سنی اور جھگڑا کرنے والوں کے پاس تشریف لائے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ میں بھی ایک انسان ہوں۔ اس لیے جب میرے یہاں کوئی جھگڑا لے کر آتا ہے تو ہو سکتا ہے کہ ( فریقین میں سے ) ایک فریق کی بحث دوسرے فریق سے عمدہ ہو، *میں سمجھتا ہوں کہ وہ سچا ہے*۔ اور اس طرح میں اس کے حق میں فیصلہ کر دیتا ہوں، لیکن اگر میں اس کو ( اس کے ظاہری بیان پر بھروسہ کر کے ) کسی مسلمان کا حق دلا دوں تو دوزخ کا ایک ٹکڑا اس کو دلا رہا ہوں، وہ لے لے یا چھوڑ دے۔
(صحيح البخاري 2458)

#علم_غیب

ابو ہريرہ رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ ايك سياہ رنگ كا مرد يا عورت مسجد كى صفائى كيا كرتى تھى، اور وہ مرگئى تو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے اس كے متعلق ديافت كيا تو صحابہ نے عرض كيا وہ فوت ہو گئى ہے، رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" تم نے اس كے متعلق مجھے كيوں نہيں بتايا ؟ مجھے اس كى قبر بتاؤ چنانچہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم اس كى قبر پر آئے اور نماز جنازہ ادا كى"

صحيح بخارى حديث نمبر ( 458 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 956 ).

No comments:

Post a Comment