Monday, January 30, 2017

عظمت مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم

#عظمت_مصطفی_صلی_اللہ_علیہ_وسلم
#جمعہ. #درود
اوس بن اوس رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" تمہارا افضل ترين دن جمعہ كا روز ہے، اس ميں آدم عليہ السلام پيدا كيے گئے، اور اسى ميں فوت ہوئے، اور اس دن ہى صور پھونكا جائيگا، اور اسى ميں بے ہوشى ہو گى، لہذا مجھ پر كثرت سے درود پڑھا كرو، كيونكہ تمہارا درود مجھ پر پيش كيا جاتا ہے، صحابہ كرام نے عرض كيا: اے اللہ تعالى كے رسول صلى اللہ عليہ وسلم ہمارا درور آپ پر كيسے پيش كيا جائيگا حالانكہ آپ تو مٹى بن چكے ہونگے؟

تو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" يقينا اللہ تعالى نے زمين پر انبياء كا جسم كھانا حرام كر ديا ہے"

سنن ابو داود حديث نمبر ( 1047 ) ابن قيم رحمہ اللہ تعالى نے سنن ابو داود كى تعلیقات ميں اسے صحيح قرار ديا ہے ( 4 / 273 ) اور علامہ البانى رحمہ اللہ تعالى نے صحيح ابو داود حديث نمبر ( 925 ) ميں صحيح كہا ہے.

سنن ابو داود كى شرح عون المعبود ميں ہے:

جمعہ كے روز پر نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے اس ليے ابھارا كہ يہ سب ايام كا سردار ہے، اور نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم سب انسانوں كے سردار ہيں، لہذا اس روز نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم پر درود پڑھنے كى جو فضيلت اور امتيازى حيثيت حاصل ہے وہ كسى اور دن ميں نہيں. اھـ

#عظمت_مصطفی_صلی_اللہ_علیہ_وسلم
اللہ تعالی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کودوسرے انبیاء پرچھ فضائل سے نوازا ہے جس طرح کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

( مجھے دوسرے انبیاء پرچھ چيزوں کے ساتھ فضیلت دی گئ ہے ، مجھے جوامع الکلم دیے گۓ ہیں ، اورمیری رعب و دبدبہ کے ساتھ مدد کی گئ ہے ، اورمیرے لیے غنیمت حلال کی گئ ہے ، اورمیرے لیے زمین پاک اورمسجد بنائ گئ ہے ، اور میں سب لوگوں کی طرف رسول بنا کر بھیجا گيا ہوں ، اور میرے ساتھ نبوت کا خاتمہ کیا گيا ہے ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 523 ) ۔

#عظمت_مصطفی_صلی_اللہ_علیہ_وسلم
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عمر بن خطاب رضی اللہ تعالی عنہ کوفرمایا: ( اگرمیرے بھائ موسی (علیہ السلام ) زندہ ہوتے تو انہیں بھی میری اتباع کے علاوہ کوئ چارہ نہ تھا )
(رواه احمد والدارمي)

#عظمت_مصطفی_صلی_اللہ_علیہ_وسلم
نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" جب تم مؤذن كى اذان سنو تو تم بھى اس جيسے كلمات كہو اور پھر مجھ پر درود پڑھو كيونكہ جو مجھ پر ايك بار درود پڑھتا ہے اللہ تعالى اس پر دس رحمتيں نازل فرماتا ہے پھر ميرے ليے اللہ تعالى سے وسيلہ طلب كرو يہ جنت ميں ايك مقام ہے جو صرف اللہ كے ايك بندے كو ہى حاصل ہو گا اور مجھے اميد ہے وہ ميں ہوں، جس نے بھى ميرے ليے وسيلہ مانگا اس كے ليے شفاعت حلال ہو گئى "

اسے امام مسلم نے صحيح مسلم نے روايت كيا ہے.

اور صحيح بخارى ميں جابر بن عبد اللہ رضى اللہ تعالى عنہما سے مروى ہے رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" جو شخص اذان سن كر درج ذيل دعا پڑھتا ہے اس كے ليے روز قيامت ميرى شفاعت حلال ہو جاتى ہے:

" اللهم رب هذه الدعوة التامة والصلاة القائمة آت محمدا الوسيلة والفضيلة وابعثه مقاما محموداً الذي وعدته "

اے اللہ اس كامل اور قائم نماز كے رب محمد صلى اللہ عليہ وسلم كو مقام وسيلہ اور فضيلہ عطا فرما جس كا تو نے ان سے وعدہ كر ركھا ہے "

#عظمت_مصطفی_صلی_اللہ_علیہ_وسلم
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان کیا کہ میں جنت میں چل رہا تھا کہ میں ایک نہر پر پہنچا اس کے دونوں کناروں پر خولدار موتیوں کے گنبد بنے ہوئے تھے۔ میں نے پوچھا: جبرائیل! یہ کیا ہے؟ انہوں نے کہا یہ کوثر ہے جو آپ کے رب نے آپ کو دیا ہے۔ میں نے دیکھا کہ اس کی خوشبو یا مٹی تیز مشک جیسی تھی۔ راوی ہدبہ کو شک تھا۔
(صحيح البخاري 6581)

#عظمت_مصطفی_صلی_اللہ_علیہ_وسلم
نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے :

" میں قیامت کے دن جنت کے دروازے پر آؤں گا اور دروازہ کھولنے کے لۓ کہوں گا تو جنت کا دربان کہے گا آپ کون ہیں ؟ میں جواب دوں گا محمد (صلی اللہ علیہ وسلم ) مجھے حکم دیا گیا ہے کہ آپ سے پہلے کسی کے لۓ بھی دروازہ نہ کھولوں گا ) صحیح مسلم حدیث ( 292)

#عظمت_مصطفی_صلی_اللہ_علیہ_وسلم
ترمذى ميں ابو سعيد رضى اللہ تعالى عنہ سے مروى ہے وہ بيان كرتے ہيں رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" ميں روز قيامت اولاد آدم كا سردار ہوں، اور كوئى فخر نہيں، اور ميرے ہاتھ ميں حمد كا جھنڈا ہو گا، اور كوئى فخر نہيں، اور اس دن آدم عليہ السلام اور ان كے علاوہ سارے نبى ميرے جھنڈے كے نيچے ہونگے، اور سب سے پہلے ميرے اوپر سے زمين پھٹے گى اور كوئى فخر نہيں "

سنن ترمذى حديث نمبر ( 3615 ) علامہ البانى رحمہ اللہ نے صحيح ترمذى ميں اسے صحيح قرا رديا ہے.

#عظمت_مصطفی_صلی_اللہ_علیہ_وسلم
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

< قیامت کے دن میں آدم کی اولاد کا سردار ہوں گا اور سب سے پہلے میری قبر شق ہو گی اور سب سے پہلے میں ہی سفارش کروں گا اور سب سے پہلے میری سفارش ہی قبول ہو گی > صحیح مسلم (الفضائل / حدیث نمبر 4223 )

#عظمت_مصطفی_صلی_اللہ_علیہ_وسلم
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”قیامت کے دن نوح علیہ السلام کو لایا جائے گا اور ان سے پوچھا جائے گا، کیا تم نے اللہ کا پیغام پہنچا دیا تھا؟ وہ عرض کریں گے کہ ہاں، اے رب! پھر ان کی امت سے پوچھا جائے گا کہ کیا انہوں نے تمہیں اللہ کا پیغام پہنچا دیا تھا؟ وہ کہیں گے کہ ہمارے پاس کوئی ڈرانے والا نہیں آیا۔ اللہ تعالیٰ نوح علیہ السلام سے پوچھے گا، تمہارے گواہ کون ہیں؟ نوح علیہ السلام عرض کریں گے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کی امت پھر تمہیں لایا جائے گا اور تم لوگ ان کے حق میں شہادت دو گے، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی «‏‏‏‏وكذلك جعلناكم أمة وسطا‏» ”اور اسی طرح ہم نے تمہیں درمیانی امت بنایا۔“ کہا کہ «وسط» بمعنی «عدل» (میانہ رو) ہے، تاکہ تم لوگوں کے لیے گواہ بنو اور رسول تم پر گواہ بنے۔
(صحيح البخاري 7349)

ریاکاری، اخلاص اور نیت سے متعلق

#شہرت_طلبی  #ریاکاری  #دکھلاوا
ترمذی  نے ایک روایت (2376)  میں نقل کی ہے اور اسے صحیح قرار دیا ہے کہ: کعب بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (دو بھوکے بھیڑیے بکریوں  کے ریوڑ میں اتنا نقصان نہیں کرتے جتنا مال و جاہ کی چاہت انسان کا دین برباد کر دیتی ہے) اسے البانی نے "صحیح الجامع"(5620) میں صحیح قرار دیا ہے۔

شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے واضح کر دیا کہ مال و جاہ کی لالچ سے دینداری میں پیدا ہونے والا بگاڑ بکریوں کے ریوڑ میں بھوکے بھیڑیوں کی خونخواری سے کہیں کم نہیں ہوتا، اور یہ بات بالکل واضح بھی ہے؛ کیونکہ صحیح سالم دینداری میں مال و جاہ کی چاہت نہیں ہوتی؛ کیونکہ جس وقت دل کو اللہ کی بندگی کی چاشنی مل جائے تو کچھ بھی اس کے سامنے کوئی اہمیت نہیں رکھتی کہ وہ اسے اہمیت دیتے ہوئے اللہ کی بندگی پر اسے ترجیح دے، چنانچہ اس طرح سے للہیت رکھنے والوں کو ہمہ قسم کی برائی اور بے حیائی سے بچا لیا جاتا ہے" انتہی
"مجموع الفتاوى" (10 /215)

#شہرت_طلبی  #ریاکاری  #دکھلاوا

امام احمد رحمہ اللہ (16460) میں معاویہ رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: (اپنے آپ کو مدح سرائی سے بچاؤ کیونکہ یہ انسان کو ذبح کر کے رکھ دیتی ہے)

اس حدیث کو البانی رحمہ اللہ نے "صحیح الجامع"(2674) میں صحیح قرار دیا ہے۔

#شہرت_طلبی   #ریاکاری   #دکھلاوا
#اقوال_سلف_رحمہم_اللہ
ابراہیم نخعی اور حسن بصری رحمہما اللہ کہتے ہیں کہ:
" دینی یا دنیاوی  امور میں جس شخص کی جانب اشارے کر کے باتیں کی جائیں تو یہی اس کی آزمائش کیلیے کافی ہے، اس آزمائش میں وہی کامیاب ہوتا ہے جسے اللہ کامیاب فرمائے" انتہی
" الزهد " از: ابن سرّی (2 /442)

ابن محیریز  رحمہ اللہ سے بھی یہی بات  "تاریخ دمشق" (33 /18) میں منقول ہے۔

#شہرت_طلبی  #ریاکاری   #دکھلاوا
صحیح مسلم: (2965) میں عامر بن سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ: سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ اپنے اونٹوں کے پاس تھے تو ان کا بیٹا عمر  ان کے پاس آیا، تو انہیں دیکھ کر سعد رضی اللہ عنہ کہنے لگے: "میں اس سوار شخص کے شر سے اللہ کی پناہ چاہتا ہوں" اتنے میں عمر اپنی سواری سے اتر کر ان کے پاس آئے اور کہنے لگے: "آپ اپنے اونٹوں اور بکریوں میں رہ رہے ہیں اور لوگ بادشاہت کیلیے لڑ رہے ہیں؟" تو سعد رضی اللہ عنہ نے ان کے سینے پر مارا اور کہا: "خاموش ہو جاؤ! میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: (بیشک اللہ تعالی  اس بندے سے محبت فرماتا ہے جو متقی ، خود دار اور غیر مشہور ہو)"

امام نووی رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"حدیث کے عربی الفاظ میں "الْخَفِيّ" [جس کا ترجمہ غیر مشہور کیا گیا ہے] کا مطلب یہ ہے کہ  جو عبادت میں مشغول رہے اور کسی دوسرے کی طرف توجہ نہ دے" انتہی

اسی طرح اس لفظ کی تشریح کے بارے میں ابن جوزی رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"یہاں "الْخَفِيّ" بول کر اس بات کی طرف اشارہ  ہے کہ اس شخص کا نام تک نہیں لیا جاتا، عام طور پر جو شخص ایسا ہو وہ ہر اعتبار سے محفوظ ہی ہوتا ہے" انتہی
"كشف المشكل" (ص 167)

شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ اس حدیث کی شرح میں کہتے ہیں:
"اس حدیث میں "الْخَفِيّ"  سے مراد وہ شخص ہے جو اپنے آپ کو دوسروں کے سامنے عیاں نہیں کرتا، اور نہ ہی دل میں یہ بات لاتا ہے کہ وہ لوگوں کے سامنے آئے، یا لوگ ان کی جانب ہاتھ اٹھا اٹھا کر داد دیں، یا لوگوں میں ان کا چرچا ہو، یہ شخص مسجد سے گھر اور گھر سے مسجد تک ہی رہتا ہے، اپنے گھر سے عزیز و اقارب اور بہن بھائیوں  سے ملنے کیلیے نکلتا ہے، اپنے آپ کو چھپا کر رکھتا ہے" انتہی
"شرح ریاض الصالحین" (ص 629)

#شہرت_طلبی  #ریاکاری  #دکھلاوا
#اقوال_سلف_رحمہم_اللہ
ابراہیم بن ادھم رحمہ اللہ  کہا کرتے تھے:
"شہرت کی ہوس میں پھنسا ہوا شخص اللہ تعالی کے ساتھ سچا نہیں ہے" انتہی
"العزلة والإنفراد" (ص 126)

#شہرت_طلبی   #ریاکاری   #دکھلاوا
#اقوال_سلف_رحمہم_اللہ
فضیل بن عیاض رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"اگر ایسا ممکن ہو کہ کوئی آپ کا نام نہ لے تو اس کیلیے کوشش کرو؛ کیونکہ اگر آپ اللہ تعالی کے ہاں بلند مقام و مرتبہ رکھتے ہیں  تو  کوئی آپ کا نام لے یا نہ لے، کوئی آپ کی مدح سرائی کرے یا نہ کرے، لوگ آپ کے خلاف باتیں بنائیں ان سب کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا" انتہی
"التواضع والخمول" از: ابو بکر قریشی (صفحہ:  43)

#شہرت_طلبی   #ریاکاری   #دکھلاوا
#اقوال_سلف_رحمہم_اللہ
فضیل بن عیاض رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"اگر ایسا ممکن ہو کہ کوئی آپ کا نام نہ لے تو اس کیلیے کوشش کرو؛ کیونکہ اگر آپ اللہ تعالی کے ہاں بلند مقام و مرتبہ رکھتے ہیں  تو  کوئی آپ کا نام لے یا نہ لے، کوئی آپ کی مدح سرائی کرے یا نہ کرے، لوگ آپ کے خلاف باتیں بنائیں ان سب کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا" انتہی
"التواضع والخمول" از: ابو بکر قریشی (صفحہ:  43)

#شہرت_طلبی   #ریاکاری   #دکھلاوا
ابو ہريرہ رضى اللہ تعالى عنہ كى مرفوع حديث ميں ہے:

اللہ تعالى كا فرمان ہے: ميں شرك كرنے والوں كے شرك سے غنى ہوں، جس كسى نے بھى كوئى عمل كيا اور ميرے ساتھ اس ميں كسى دوسرے كو بھى شريك كيا تو ميں اس كے عمل اور اس كے شرك كو چھوڑ دونگا قبول نہيں كرونگا"

صحيح مسلم حديث نمبر ( 2985 ).

#شہرت_طلبی   #ریاکاری   #دکھلاوا
ابو ہریرہ رضي الله عنه کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: قیامت کے روز سب سے پہلا شخص جس کے خلاف فیصلہ آئے گا، وہ ہو گا جسے شہید کر دیا گیا۔ اسے پیش کیا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ اسے اپنی (عطا کردہ) نعمت کی پہچان کرائے گا تو وہ اسے پہچان لے گا۔ وہ پوچھے گا تو نے اس نعمت کے ساتھ کیا کیا؟ وہ کہے گا: میں نے تیری راہ میں لڑائی کی حتی کہ مجھے شہید کر دیا گیا۔ (اللہ تعالیٰ) فرمائے گا تو نے جھوٹ بولا۔ تم اس لیے لڑے تھے کہ کہا جائے: یہ (شخص) جری ہے۔ اور یہی کہا گیا، پھر اس کے بارے میں حکم دیا جائے گا تو اس آدمی کو منہ کے بل گھسیٹا جائے گا یہاں تک کہ آگ میں ڈال دیا جائے گا اور وہ آدمی جس نے علم پڑھا، پڑھایا اور قرآن کی قراءت کی،اسے پیش کیا جائے گا۔ (اللہ تعالیٰ) اسے اپنی نعمتوں کی پہچان کرائے گا، وہ پہچان کر لے گا، وہ فرمائے گا: تو نے ان نعمتوں کے ساتھ کیا کیا؟ وہ کہے گا: میں نے علم پڑھا اور پڑھایا اور تیری خاطر قرآن کی قراءت کی، (اللہ) فرمائے گا: تو نے جھوٹ بولا، تو نے اس لیے علم پڑھا کہ کہا جائے (یہ) عالم ہے اور تو نے قرآن اس لیے پڑھا کہ کہا جائے: یہ قاری ہے، وہ کہا گیا، پھر اس کے بارے میں حکم دیا جائے گا، اسے منہ کے بل گھسیٹا جائے گا حتی کہ آگ میں ڈال دیا جائے گا۔ اور وہ آدمی جس پر اللہ نے وسعت کی اور ہر قسم کا مال عطا کیا، اسے لایا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ اسے اپنی نعمتوں کی پہچان کرائے گا، وہ پہچان لے گا۔ اللہ فرمائے گا: تم نے ان میں کیا کیا؟ کہے گا: میں نے کوئی راہ نہیں چھوڑی جس میں تمہیں پسند ہے کہ مال خرچ کیا جائے مگر ہر ایسی راہ میں خرچ کیا۔ اللہ فرمائے گا: تم نے جھوٹ بولا ہے، تم نے (یہ سب) اس لیے کیا تاکہ کہا جائے، وہ سخی ہے، ایسا ہی کہا گیا، پھر اس کے بارے میں حکم دیا جائے گا، تو اسے منہ کے بل گھسیٹا جائے گا، پھر آگ میں ڈال دیا جائے گا۔
(صحيح مسلم 1905 )

#شہرت_طلبی   #ریاکاری   #دکھلاوا #دجال_سے_خطرناک
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس نکل کر آئے، ہم مسیح دجال کا تذکرہ کر رہے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا میں تم کو ایسی چیز کے بارے میں نہ بتا دوں جو میرے نزدیک #مسیح_دجال_سے_بھی_زیادہ_خطرناک ہے ؟ ہم نے عرض کیا: کیوں نہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ پوشیدہ شرک ہے جو یہ ہے کہ آدمی نماز پڑھنے کھڑا ہوتا ہے، تو اپنی نماز کو صرف اس وجہ سے خوبصورتی سے ادا کرتا ہے کہ کوئی آدمی اسے دیکھ رہا ہے۔
(سنن ابن ماجہ 4204)

اقوال سلف ( سلف کے اقوال )

#اقوال_سلف_رحمہم_اللہ
قال الشافعي - رحمه الله - :

*" مَنْ لا يُحِبُّ العلمَ لا خَيرَ فيه ".*
ترجمہ: جو علم سے محبت نہیں کرتا اس میں کوئی خیر نہیں۔ (امام شافعی)
[ تاريخ دمشق ٤٠٧ / ٥١ ]

#اقوال_سلف_رحمہم_اللہ
قال الإمام الحسن البصري رحمه الله
ابن آدم إنما أنت أيام، كلّما ذهبَ يوم ذهب بعضُكَ
(حلية الأولياء لابي نعيم الاصبهاني)
ترجمہ: ابن آدم بے شک تُو تو بس ایام ہے، جب بھی ایک دن ختم ہوا تیرا بعض ختم ہوگیا۔
(امام حسن بصری رحمہ اللہ)

#شہرت_طلبی   #ریاکاری   #دکھلاوا
#اقوال_سلف_رحمہم_اللہ
ابراہیم نخعی اور حسن بصری رحمہما اللہ کہتے ہیں کہ:
" دینی یا دنیاوی  امور میں جس شخص کی جانب اشارے کر کے باتیں کی جائیں تو یہی اس کی آزمائش کیلیے کافی ہے، اس آزمائش میں وہی کامیاب ہوتا ہے جسے اللہ کامیاب فرمائے" انتہی
" الزهد " از: ابن سرّی (2 /442)

ابن محیریز  رحمہ اللہ سے بھی یہی بات  "تاریخ دمشق" (33 /18) میں منقول ہے۔

#شہرت_طلبی  #ریاکاری  #دکھلاوا
#اقوال_سلف_رحمہم_اللہ
ابراہیم بن ادھم رحمہ اللہ  کہا کرتے تھے:
"شہرت کی ہوس میں پھنسا ہوا شخص اللہ تعالی کے ساتھ سچا نہیں ہے" انتہی
"العزلة والإنفراد" (ص 126)

#شہرت_طلبی   #ریاکاری   #دکھلاوا
#اقوال_سلف_رحمہم_اللہ
فضیل بن عیاض رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"اگر ایسا ممکن ہو کہ کوئی آپ کا نام نہ لے تو اس کیلیے کوشش کرو؛ کیونکہ اگر آپ اللہ تعالی کے ہاں بلند مقام و مرتبہ رکھتے ہیں  تو  کوئی آپ کا نام لے یا نہ لے، کوئی آپ کی مدح سرائی کرے یا نہ کرے، لوگ آپ کے خلاف باتیں بنائیں ان سب کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا" انتہی
"التواضع والخمول" از: ابو بکر قریشی (صفحہ:  43)

#شہرت_طلبی   #ریاکاری   #دکھلاوا
#اقوال_سلف_رحمہم_اللہ
امام سفیان ثوری رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"مجھے سب سے زیادہ اپنی نیت کی اصلاح کرنے کیلیے سخت محنت کرنا پڑی؛ کیونکہ یہ پل میں بدل سکتی ہے"

#اقوال_سلف_رحمہم_اللہ   #تابعین
قال #سعيد_بن_جبير - رحمه الله :

*ﻷن أنشر علمي ، أحب إلي من أن أذهب به إلى قبري*
________________________
📜《طبقات ابن سعد 》(262/6)

ترجمہ: امام سعید بن جبیر رحمہ اللہ کہتے ہیں: مجھے میرا علم قبر میں لے جانے سے زیادہ یہ پسند ہے کہ میں اسے پھیلاؤں (نشر کروں)۔