Monday, January 30, 2017

عظمت مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم

#عظمت_مصطفی_صلی_اللہ_علیہ_وسلم
#جمعہ. #درود
اوس بن اوس رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" تمہارا افضل ترين دن جمعہ كا روز ہے، اس ميں آدم عليہ السلام پيدا كيے گئے، اور اسى ميں فوت ہوئے، اور اس دن ہى صور پھونكا جائيگا، اور اسى ميں بے ہوشى ہو گى، لہذا مجھ پر كثرت سے درود پڑھا كرو، كيونكہ تمہارا درود مجھ پر پيش كيا جاتا ہے، صحابہ كرام نے عرض كيا: اے اللہ تعالى كے رسول صلى اللہ عليہ وسلم ہمارا درور آپ پر كيسے پيش كيا جائيگا حالانكہ آپ تو مٹى بن چكے ہونگے؟

تو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" يقينا اللہ تعالى نے زمين پر انبياء كا جسم كھانا حرام كر ديا ہے"

سنن ابو داود حديث نمبر ( 1047 ) ابن قيم رحمہ اللہ تعالى نے سنن ابو داود كى تعلیقات ميں اسے صحيح قرار ديا ہے ( 4 / 273 ) اور علامہ البانى رحمہ اللہ تعالى نے صحيح ابو داود حديث نمبر ( 925 ) ميں صحيح كہا ہے.

سنن ابو داود كى شرح عون المعبود ميں ہے:

جمعہ كے روز پر نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے اس ليے ابھارا كہ يہ سب ايام كا سردار ہے، اور نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم سب انسانوں كے سردار ہيں، لہذا اس روز نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم پر درود پڑھنے كى جو فضيلت اور امتيازى حيثيت حاصل ہے وہ كسى اور دن ميں نہيں. اھـ

#عظمت_مصطفی_صلی_اللہ_علیہ_وسلم
اللہ تعالی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کودوسرے انبیاء پرچھ فضائل سے نوازا ہے جس طرح کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

( مجھے دوسرے انبیاء پرچھ چيزوں کے ساتھ فضیلت دی گئ ہے ، مجھے جوامع الکلم دیے گۓ ہیں ، اورمیری رعب و دبدبہ کے ساتھ مدد کی گئ ہے ، اورمیرے لیے غنیمت حلال کی گئ ہے ، اورمیرے لیے زمین پاک اورمسجد بنائ گئ ہے ، اور میں سب لوگوں کی طرف رسول بنا کر بھیجا گيا ہوں ، اور میرے ساتھ نبوت کا خاتمہ کیا گيا ہے ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 523 ) ۔

#عظمت_مصطفی_صلی_اللہ_علیہ_وسلم
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عمر بن خطاب رضی اللہ تعالی عنہ کوفرمایا: ( اگرمیرے بھائ موسی (علیہ السلام ) زندہ ہوتے تو انہیں بھی میری اتباع کے علاوہ کوئ چارہ نہ تھا )
(رواه احمد والدارمي)

#عظمت_مصطفی_صلی_اللہ_علیہ_وسلم
نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" جب تم مؤذن كى اذان سنو تو تم بھى اس جيسے كلمات كہو اور پھر مجھ پر درود پڑھو كيونكہ جو مجھ پر ايك بار درود پڑھتا ہے اللہ تعالى اس پر دس رحمتيں نازل فرماتا ہے پھر ميرے ليے اللہ تعالى سے وسيلہ طلب كرو يہ جنت ميں ايك مقام ہے جو صرف اللہ كے ايك بندے كو ہى حاصل ہو گا اور مجھے اميد ہے وہ ميں ہوں، جس نے بھى ميرے ليے وسيلہ مانگا اس كے ليے شفاعت حلال ہو گئى "

اسے امام مسلم نے صحيح مسلم نے روايت كيا ہے.

اور صحيح بخارى ميں جابر بن عبد اللہ رضى اللہ تعالى عنہما سے مروى ہے رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" جو شخص اذان سن كر درج ذيل دعا پڑھتا ہے اس كے ليے روز قيامت ميرى شفاعت حلال ہو جاتى ہے:

" اللهم رب هذه الدعوة التامة والصلاة القائمة آت محمدا الوسيلة والفضيلة وابعثه مقاما محموداً الذي وعدته "

اے اللہ اس كامل اور قائم نماز كے رب محمد صلى اللہ عليہ وسلم كو مقام وسيلہ اور فضيلہ عطا فرما جس كا تو نے ان سے وعدہ كر ركھا ہے "

#عظمت_مصطفی_صلی_اللہ_علیہ_وسلم
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان کیا کہ میں جنت میں چل رہا تھا کہ میں ایک نہر پر پہنچا اس کے دونوں کناروں پر خولدار موتیوں کے گنبد بنے ہوئے تھے۔ میں نے پوچھا: جبرائیل! یہ کیا ہے؟ انہوں نے کہا یہ کوثر ہے جو آپ کے رب نے آپ کو دیا ہے۔ میں نے دیکھا کہ اس کی خوشبو یا مٹی تیز مشک جیسی تھی۔ راوی ہدبہ کو شک تھا۔
(صحيح البخاري 6581)

#عظمت_مصطفی_صلی_اللہ_علیہ_وسلم
نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے :

" میں قیامت کے دن جنت کے دروازے پر آؤں گا اور دروازہ کھولنے کے لۓ کہوں گا تو جنت کا دربان کہے گا آپ کون ہیں ؟ میں جواب دوں گا محمد (صلی اللہ علیہ وسلم ) مجھے حکم دیا گیا ہے کہ آپ سے پہلے کسی کے لۓ بھی دروازہ نہ کھولوں گا ) صحیح مسلم حدیث ( 292)

#عظمت_مصطفی_صلی_اللہ_علیہ_وسلم
ترمذى ميں ابو سعيد رضى اللہ تعالى عنہ سے مروى ہے وہ بيان كرتے ہيں رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" ميں روز قيامت اولاد آدم كا سردار ہوں، اور كوئى فخر نہيں، اور ميرے ہاتھ ميں حمد كا جھنڈا ہو گا، اور كوئى فخر نہيں، اور اس دن آدم عليہ السلام اور ان كے علاوہ سارے نبى ميرے جھنڈے كے نيچے ہونگے، اور سب سے پہلے ميرے اوپر سے زمين پھٹے گى اور كوئى فخر نہيں "

سنن ترمذى حديث نمبر ( 3615 ) علامہ البانى رحمہ اللہ نے صحيح ترمذى ميں اسے صحيح قرا رديا ہے.

#عظمت_مصطفی_صلی_اللہ_علیہ_وسلم
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

< قیامت کے دن میں آدم کی اولاد کا سردار ہوں گا اور سب سے پہلے میری قبر شق ہو گی اور سب سے پہلے میں ہی سفارش کروں گا اور سب سے پہلے میری سفارش ہی قبول ہو گی > صحیح مسلم (الفضائل / حدیث نمبر 4223 )

#عظمت_مصطفی_صلی_اللہ_علیہ_وسلم
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”قیامت کے دن نوح علیہ السلام کو لایا جائے گا اور ان سے پوچھا جائے گا، کیا تم نے اللہ کا پیغام پہنچا دیا تھا؟ وہ عرض کریں گے کہ ہاں، اے رب! پھر ان کی امت سے پوچھا جائے گا کہ کیا انہوں نے تمہیں اللہ کا پیغام پہنچا دیا تھا؟ وہ کہیں گے کہ ہمارے پاس کوئی ڈرانے والا نہیں آیا۔ اللہ تعالیٰ نوح علیہ السلام سے پوچھے گا، تمہارے گواہ کون ہیں؟ نوح علیہ السلام عرض کریں گے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کی امت پھر تمہیں لایا جائے گا اور تم لوگ ان کے حق میں شہادت دو گے، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی «‏‏‏‏وكذلك جعلناكم أمة وسطا‏» ”اور اسی طرح ہم نے تمہیں درمیانی امت بنایا۔“ کہا کہ «وسط» بمعنی «عدل» (میانہ رو) ہے، تاکہ تم لوگوں کے لیے گواہ بنو اور رسول تم پر گواہ بنے۔
(صحيح البخاري 7349)

No comments:

Post a Comment